سیرتِ رسول اکرم ﷺ
1. پیدائش اور نسب
- نام: محمد بن عبداللہ ﷺ
- والد: عبداللہ بن عبدالمطلب
- والدہ: آمنہ بنت وہب
- تاریخِ پیدائش: 17 ربیع الاول، عام الفیل (570ء)
- مقامِ پیدائش: مکہ مکرمہ
- خاندان: بنی ہاشم، جو قریش کے معزز و معتمد خاندانوں میں سے تھا۔
- آباء واجداد: سب یکتاپرست اور شرک سے پاک تھے۔
2. بچپن اور جوانی
- یتیمی میں پرورش ہوئی، دادا عبدالمطلب اور بعد میں چچا ابو طالب نے کفالت کی۔
- کم عمری سے سچائی، امانت، اور پاکیزگی کے لیے مشہور تھے۔
- “الصادق الامین” کے لقب سے یاد کیے جاتے تھے۔
- کسی بت کو نہ پوجا، نہ کسی جاہلی رسم میں شریک ہوئے۔
3. ازدواج اور بعثت
- بیس سال کی عمر میں کاروانی تجارت کی اور دیانتداری کا اعلیٰ مظاہرہ کیا۔
- 25 سال کی عمر میں حضرت خدیجہؑ سے نکاح کیا، جو مالدار، نیک اور باوقار خاتون تھیں۔
- 40 سال کی عمر میں غارِ حرا میں پہلی وحی نازل ہوئی اور نبوت کا آغاز ہوا۔
- پہلا کلمہ گو: حضرت خدیجہؑ، حضرت علیؑ، حضرت زید بن حارثہ، اور حضرت ابوبکرؓ۔
4. مکی دورِ نبوت (13 سال)
- دعوتِ توحید اور اصلاحِ معاشرہ کی ابتدا مکہ سے کی۔
- کفارِ قریش کی سخت اذیتیں اور سوشیل بائیکاٹ برداشت کیا۔
- چند مسلمان حبشہ کی طرف ہجرت پر مجبور ہوئے۔
- شعب ابی طالب میں محاصرہ اور فاقے برداشت کیے۔
- طائف میں دعوت پر شدید مظالم سہنے پڑے۔
5. مدنی دورِ نبوت (10 سال)
- ہجرتِ مدینہ: اسلامی ریاست کی بنیاد رکھی۔
- مواخات: مہاجرین و انصار کو بھائی بنایا۔
- مسجد نبوی کی تعمیر۔
- اہم غزوات:
- بدر
- اُحد
- خندق (احزاب)
- خیبر
- فتح مکہ
- حنین
- یہ جنگیں دفاعی نوعیت کی تھیں، مقصد ظلم کو روکنا اور امن قائم کرنا تھا۔
6. خلافت و جانشینی
- غدیر خم میں امام علیؑ کو جانشین مقرر فرمایا۔
- 28 صفر، 11 ہجری کو وصال ہوا۔
- تدفین: مدینہ منورہ، حجرہ مبارک (آج مسجد نبوی کا حصہ)۔
7. اہلِ بیت و اولاد
- واحد بیٹی: حضرت فاطمہ زہراؑ
- نواسے: امام حسنؑ اور امام حسینؑ
- نواسیاں: حضرت زینبؑ اور حضرت ام کلثومؑ
- نسلِ مبارک صرف حضرت فاطمہؑ کے ذریعے باقی رہی، جنہیں کوثر کہا گیا۔
8. ظاہری اوصاف
- قد: معتدل
- چہرہ: روشن اور پرکشش
- آنکھیں: بڑی اور سیاہ
- ابرو: ہلکے جُڑے ہوئے
- دندان مبارک: چمکدار اور برابر
- ہمیشہ خوشبو استعمال کرتے، مسواک کرتے اور لباس صاف رکھتے۔
9. اخلاق و عادات
- خوش اخلاقی: سب سے پہلے سلام کرنا۔
- تواضع: غریبوں، یتیموں اور غلاموں کے ساتھ بیٹھنا اور کھانا۔
- عفو و درگزر: دشمن کو بھی معاف کرنا۔
- سخاوت: ہاتھ کھلا رکھنا اور کسی سائل کو خالی نہ لوٹانا۔
- انصاف: کسی پر ظلم نہ کرنا، اور ہر ایک کو اس کا حق دینا۔
- ایثار: دوسروں کو اپنی ذات پر ترجیح دینا۔
10. عبادات و زہد
- نماز میں خشوع و خضوع کی انتہا۔
- نمازِ شب کی پابندی۔
- روزہ اور ذکرِ الٰہی سے محبت۔
- سادہ طرزِ زندگی، دنیا سے بے رغبتی۔
11. گھریلو زندگی
- گھر میں خوش مزاج، مددگار اور نرم دل۔
- کپڑے خود سیتے، بکری کا دودھ خود دوہتے۔
- کسی کھانے کو برا نہ کہتے، جو میسر ہوتا کھا لیتے۔
- مہمان نوازی اور عدل سے پیش آتے۔
12. آخری پیغام
- خطبہ حجۃ الوداع میں فرمایا:
- “تمہارا خون، تمہارا مال اور تمہاری عزت ایک دوسرے پر حرام ہے۔”
- “میرے بعد گمراہ نہ ہونا۔”
- “میں تمہارے درمیان دو چیزیں چھوڑ رہا ہوں: قرآن اور میری عترت۔”