عزت صرف اللہ کے لئے

🌸 وَبِعِزَّتِكَ الَّتِیْ لاَ یَقُومُ لَھَا شَیْءٌ

🔤 رومن اردو تلفظ:

Wa bi-‘izzatika allati la yaqūmu lahā shay’un

📘 لفظی ترجمہ:

اور تیری اس عزت کے واسطے سے (تجھ سے سوال کرتا ہوں) جس کے سامنے کوئی چیز کھڑی نہیں ہو سکتی۔

🔍 تشریحی انداز میں مفصل وضاحت:

وَبِعِزَّتِكَ:

  • “عزت” کا مطلب ہے: بلندی، اقتدار، غلبہ، عظمت اور غیر مغلوب حیثیت۔
  • اللہ کی عزت، نہ صرف دنیاوی طاقتوں سے برتر ہے، بلکہ کسی چیز کے سامنے جھکنے یا کمزور پڑنے سے پاک ہے۔

جب بندہ عزتِ الٰہی کو پکارتا ہے، تو گویا وہ تمام کمزوریوں، رسوائیوں اور شکستوں سے پناہ مانگتا ہے، اور رب کے جلال کی چھاؤں میں آ جاتا ہے۔

الَّتِیْ لاَ یَقُومُ لَھَا شَیْءٌ:

  • یہاں یَقُومُ کا مطلب ہے: قائم ہونا، مقابل آنا، ڈٹ جانا۔
  • یعنی اللہ کی عزت ایسی ہے کہ کوئی شے اُس کے سامنے ٹھہر نہیں سکتی۔
    نہ وقت، نہ طاقت، نہ فرعونیت، نہ طاغوت، نہ نفس، نہ شیطان!

📖 یاد رکھیں:
اللہ وہ ہے کہ

مَن کانَ یُرِیدُ الْعِزَّةَ فَلِلّهِ الْعِزَّةُ جَمِیعًا
(سورہ فاطر، آیت 10)
“جو عزت چاہتا ہے، تو ساری عزت اللہ کے لیے ہے۔”

🧠 روحانی پیغام:

  • اللہ ہی عزت دینے والا ہے۔
  • کوئی مقام، رتبہ، یا طاقت اصل عزت نہیں، بلکہ عزت وہ ہے جو اللہ کے قرب سے ملتی ہے۔
  • جو اللہ کی عزت کا واسطہ دیتا ہے، وہ خود ذلت سے بچایا جاتا ہے۔

🌿 عملی نکات:

  1. اگر دنیا والے آپ کی عزت کو پامال کریں، تو اللہ کی عزت کو یاد کریں۔
  2. سچی عزت اس میں ہے کہ بندہ اللہ کے سامنے جھک جائے، نہ کہ دنیا کے سامنے اکڑ جائے۔
  3. یہ فقرہ خاص طور پر اُن لمحوں کے لیے ہے جب انسان ذہنی شکست، سماجی ذلت، یا باطنی پستی محسوس کر رہا ہو۔
Categories: