📜 عربی متن:
وَبِجَبَرُوتِكَ الَّتِیْ غَلَبْتَ بِهَا كُلَّ شَیْءٍ
🔤 رومن اردو تلفظ:
Wa bijabarūtika allati ghalabta bihā kulla shay’in
📘 لفظی ترجمہ:
اور تیری اس جبر و جبروت (لازوال اقتدار) کے واسطے سے (تجھے پکارتا ہوں) جس سے تو نے ہر چیز پر غلبہ پایا۔
🔍 تشریحی انداز میں مفصل وضاحت:
وَبِجَبَرُوتِكَ:
“جبروت” عربی کا گہرا مفہوم رکھنے والا لفظ ہے، جو اللہ تعالیٰ کی مطلق بادشاہی، لامحدود اختیار، اور لازوال اقتدار کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کا تعلق روحانی، معنوی اور اختیاری قوتوں سے ہے، یعنی وہ طاقت جو نہ صرف مادی دنیا پر، بلکہ دلوں، ارادوں، اور نظامِ کائنات پر بھی حکومت کرتی ہے۔
الَّتِیْ غَلَبْتَ بِهَا كُلَّ شَیْءٍ:
یعنی تو نے اپنی جبروت سے ہر چیز پر غلبہ پایا۔ یہاں صرف طاقت کی بات نہیں، بلکہ ارادہ و تدبیر کی بھی بات ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی جبروت سے ہر چیز کو اپنی حکمت، تدبیر، اور ارادے کے تابع کر دیا ہے۔
📖 قرآنی حوالہ:
“اللَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ” (سورہ نمل، آیت 26)
🌈 روحانی پیغام:
اصل بادشاہی کسی انسان یا حکومت کی نہیں، بلکہ اللہ کی ہے۔ یہ فقرہ ہمیں خوف، غرور اور بے سکونی سے نکال کر اللہ کی سلطنت میں داخل کرتا ہے۔