خدا کی قدرت عظیمہ

🌸 وَبِقُوَّتِكَ الَّتِیْ قَھَرْتَ بِھَا كُلَّ شَیْءٍ، وَخَضَعَ لَھَا كُلُّ شَیْءٍ، وَذَلَّ لَھَا كُلُّ شَیْءٍ

🔤 رومن اردو تلفظ:

Wa bi-quwwatika allati qaharta biha kulla shay’in, wa khadha‘a laha kullu shay’in, wa dhalla laha kullu shay’in

📘 لفظی ترجمہ:

اور تیری اس قوت کے واسطے سے (تجھے پکارتا ہوں) جس سے تو نے ہر چیز پر غلبہ پایا، ہر چیز تیرے سامنے جھک گئی، اور ہر چیز تیرے آگے پست ہو گئی۔

🔍 تشریح:

یہ فقرہ اللہ تعالیٰ کی قوتِ قاہرہ اور غلبۂ مطلق کا اعتراف ہے۔

وَبِقُوَّتِكَ:

یعنی میں تیری اُس طاقت کا واسطہ دیتا ہوں جو کسی طاقت سے کمزور نہیں۔

یہ بندگی کی ایک بلند ترین حالت ہے کہ انسان اللہ کو اُس کی طاقت کا واسطہ دے کر اپنی بےبسی کو تسلیم کرے۔

الَّتِیْ قَھَرْتَ بِھَا كُلَّ شَیْءٍ:

یہاں “قَھَرْتَ” کا مطلب ہے:
تو نے سب چیزوں پر غلبہ اور کنٹرول حاصل کیا۔

اللہ کی یہ قہر انگیز قدرت نہ صرف مخلوق کی حدود تک محدود ہے، بلکہ وہ زمان و مکان، زندگی و موت، اور دلوں کے حال پر بھی قاہر ہے۔

وَخَضَعَ لَھَا كُلُّ شَیْءٍ:

یعنی ہر چیز تیری قوت کے سامنے جھک گئی۔

یہ وہ مقام ہے جہاں فرشتے، انسان، جن، آسمان، زمین، وقت، طاقتور بادشاہ، سب ایک جیسے عاجز ہو جاتے ہیں۔

وَذَلَّ لَھَا كُلُّ شَیْءٍ:

یعنی ہر شے تیری اس قدرت کے آگے پست و ذلیل ہو گئی۔

کوئی بھی چیز، چاہے وہ مادی ہو یا معنوی، اللہ کے حکم اور قوت کے سامنے سربسجود ہے۔

🧠 پیغامِ بندگی:

اس فقرے میں بندہ اپنی کمزوری اور اللہ کی غالب طاقت کا اعتراف کر کے گویا کہہ رہا ہے:

اے اللہ! میری بیماری، میرے گناہ، میری نفسیاتی الجھنیں، میرے دشمن، میرے وسوسے — یہ سب چیزیں تیری اس طاقت سے کمزور تر ہیں۔ تُو بس اپنی قدرت کو میری طرف موڑ دے، سب مسئلے خود بخود حل جائیں گے۔

📖 قرآنی اشارہ:

وَهُوَ الْقَاهِرُ فَوْقَ عِبَادِهِ
(سورہ انعام، آیت 61)
“وہی اپنے بندوں پر غالب ہے۔”

🌈 عملی نکات:

  1. ہر پریشانی، خواہ وہ کتنی بڑی ہو، اللہ کی قوت سے چھوٹی ہے۔
  2. اللہ کی طاقت پر بھروسا رکھنے والا کبھی مغلوب نہیں ہوتا، چاہے حالات کچھ بھی ہوں۔
  3. اللہ کی قدرت کا واسطہ دے کر دعا مانگنا دعا کی قبولیت کو قریب کر دیتا ہے۔
Categories: