پانچ نشانیوں کا سفر

📖 کہانی: “پانچ نشانیوں کا سفر”

ایک گاؤں میں زید نام کا ایک نوجوان رہتا تھا۔ اس کے دل میں ایمان تو تھا مگر وہ چاہتا تھا کہ “میں کیسے پہچانوں کہ میں سچا مومن ہوں؟”

ایک رات خواب میں اُس نے ایک نورانی بزرگ کو دیکھا، جنہوں نے کہا:

“اگر تم مومن کی پانچ نشانیوں کو اپنا لو تو دنیا اور آخرت دونوں سنور جائیں گی۔”

🔹 پہلی نشانی – 51 رکعت نماز

زید نے پوچھا: “پہلی نشانی کیا ہے؟”
بزرگ بولے: “اللہ سے جڑنے کے لیے روزانہ 51 رکعت نماز پڑھو۔ اس میں 17 رکعت فرض اور 34 رکعت نفل ہیں۔ یہ تمہارے دل کو نرم اور روح کو روشن کر دے گی۔”
اگلے ہی دن زید نے تہیہ کیا کہ وہ صرف فرض نماز پر اکتفا نہیں کرے گا بلکہ نوافل بھی پڑھے گا، چاہے وقت نکالنا مشکل ہی کیوں نہ ہو۔

🔹 دوسری نشانی – زیارتِ اربعین

چند مہینے بعد محرم آیا۔ بزرگ پھر خواب میں آئے اور کہا: “چالیسویں دن امام حسینؑ کی زیارت کو یاد رکھو، چاہے کربلا جا کر یا گھر بیٹھے مخصوص دعا کے ساتھ۔ یہ تمہارے دل میں وفا اور قربانی کا جذبہ پیدا کرے گی۔”
زید نے پہلی بار زیارت اربعین پڑھی اور دل میں ایک عجیب محبت اور آنکھوں میں آنسو محسوس کیے۔

🔹 تیسری نشانی – دائیں ہاتھ میں انگوٹھی

ایک دن بازار میں زید نے ایک عقیق کی انگوٹھی خریدی اور اسے دائیں ہاتھ میں پہن لیا۔ لوگوں نے پوچھا: “یہ دائیں ہاتھ میں کیوں؟”
وہ مسکرایا اور کہا: “یہ نبیؐ اور اہلِ بیتؑ کی سنت ہے، اور مومن کی پہچان بھی۔”

🔹 چوتھی نشانی – خاک پر سجدہ

نماز کے وقت زید نے ایک چھوٹی سی مٹی کی ٹکیا نکالی۔ ایک دوست نے حیران ہو کر پوچھا: “یہ کیا ہے؟”
زید نے جواب دیا: “مٹی پر سجدہ عاجزی کی علامت ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ میرا ماتھا صرف اللہ کی بنائی خاک پر جھکے، اور اگر یہ خاک کربلا کی ہو تو یہ سجدہ نورانی ہو جاتا ہے۔”

🔹 پانچویں نشانی – بلند آواز سے بسم اللہ

ایک دن مسجد میں سب نماز پڑھ رہے تھے۔ جب سورہ فاتحہ شروع ہوئی تو زید نے بلند اور واضح آواز میں کہا: “بسم الله الرحمن الرحیم”۔
لوگوں نے کہا: “تم بسم اللہ اتنی واضح کیوں کہتے ہو؟”
زید نے جواب دیا: “یہ اہلِ بیتؑ کی سنت ہے اور میں چاہتا ہوں کہ ہر کام کا آغاز اللہ کے نام سے ہو۔”

🌟 انجام

وقت گزرتا گیا۔ زید کے اخلاق، عبادت اور چہرے کی روشنی سب کو متاثر کرنے لگی۔ لوگ کہا کرتے: “یہ وہ شخص ہے جس میں مومن کی پانچوں علامتیں نظر آتی ہیں۔”

بزرگ ایک آخری بار خواب میں آئے اور کہا:

“بیٹا! اب تمہارے اندر مومن کی پہچان آ گئی ہے۔ اب تم دوسروں کو بھی یہ پانچ نشانیاں سکھاؤ۔”

زید کی آنکھ کھل گئی… اور اُس نے طے کیا کہ وہ اپنی زندگی کو انہی پانچ چراغوں سے روشن رکھے گا۔

Categories: