مومن کی پانچ علامتیں

موضوع: مومن کی پانچ علامتیں
میزبان: رضا جعفری
مہمان: مولانا صادق عباس

🎯 آغازِ پروگرام

میزبان:
السلام علیکم ناظرین! میں ہوں رضا جعفری اور آپ دیکھ رہے ہیں ہمارا خصوصی پروگرام، جہاں آج ہم گفتگو کریں گے ایک نہایت اہم حدیثِ امام حسن عسکری علیہ السلام پر، جو مومن کی پانچ واضح علامتیں بیان کرتی ہے۔ ہمارے ساتھ موجود ہیں معروف عالم دین مولانا صادق عباس صاحب۔ مولانا صاحب، خوش آمدید۔

مہمان:
وعلیکم السلام ورحمة الله، شکریہ رضا صاحب! آج کا موضوع واقعی نہایت بنیادی اور ایمان کی پہچان بتانے والا ہے۔

🕌 حدیث کا تعارف

میزبان:
مولانا صاحب! سب سے پہلے حدیث کے الفاظ اور اس کا ترجمہ بیان فرما دیجیے۔

مہمان:
جی! امام حسن عسکری علیہ السلام فرماتے ہیں:

“عَلاماتُ المؤمنِ خمسٌ: صَلَواتُ إحدي و خمسينَ، و زيارةُ‌الأربعينَ، و التَّخَتُّم بِاليَمينِ، و تَعفيرُ الجَبينِ، و الجَهْرُ بِبسم اللهِ الرَّحمنِ الرَّحيمِ”
ترجمہ: “مومن کی پانچ علامتیں ہیں:

  1. اکیاون رکعت نماز پڑھنا،
  2. زیارت اربعین،
  3. دائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہننا،
  4. خاک پر سجدہ کرنا،
  5. نماز میں بلند آواز سے بسم اللہ کہنا۔”

1️⃣ اکیاون رکعت نماز

میزبان:
پہلی علامت 51 رکعت نماز… اس کی وضاحت فرمائیں۔

مہمان:
اس میں 17 رکعت واجب نماز (پانچ وقت) اور 34 رکعت نوافل شامل ہیں۔ نوافل مومن کے شوقِ عبادت، روحانی ارتقاء، اور اللہ کے قریب ہونے کا ذریعہ ہیں۔ قرآن کہتا ہے: “وَمَا تَقَرَّبَ إِلَيَّ عَبْدِي بِشَيْءٍ أَحَبَّ إِلَيَّ مِمَّا افْتَرَضْتُ عَلَيْهِ” یعنی سب سے محبوب عمل فرض عبادات ہیں، اور نوافل ان کو مضبوط کرتے ہیں۔

2️⃣ زیارت اربعین

میزبان:
دوسری علامت زیارت اربعین ہے۔

مہمان:
یہ اہلِ بیتؑ کی محبت کا اعلان ہے۔ امام صادقؑ سے منقول ہے کہ زیارت اربعین مؤمن کی پہچان ہے۔ یہ امام حسینؑ کے پیغامِ آزادی، قربانی، اور عدل سے وابستگی کا عہد ہے۔ چاہے کربلا جا کر یا دور سے مخصوص زیارت پڑھ کر۔

3️⃣ دائیں ہاتھ میں انگوٹھی

میزبان:
تیسری علامت دائیں ہاتھ میں انگوٹھی… اس کی حکمت کیا ہے؟

مہمان:
یہ سنتِ رسولؐ اور ائمہؑ ہے۔ دائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہننا ایمان، ولایت، اور شیعہ شناخت کی علامت ہے۔ خاص طور پر عقیق، فیروza اور در نجف کی انگوٹھی کی فضیلت احادیث میں آئی ہے۔

4️⃣ خاک پر سجدہ

میزبان:
چوتھی علامت سجدہ بر خاک…

مہمان:
یہ تواضع اور خالص توحید کی علامت ہے۔ رسولؐ نے فرمایا: “جعلت لي الأرض مسجداً وطهوراً” یعنی زمین کو میرے لیے سجدہ گاہ بنایا گیا۔ خاک پر سجدہ دنیاوی غرور کو توڑتا ہے۔ اہلِ بیتؑ نے خصوصاً تربتِ کربلا پر سجدہ کو باعثِ قبولیتِ نماز بتایا ہے۔

5️⃣ بسم اللہ کو بلند آواز سے کہنا

میزبان:
پانچویں علامت نماز میں بسم اللہ کو بلند آواز سے پڑھنا…

مہمان:
یہ اہلِ بیتؑ کا شعار ہے۔ امام جعفر صادقؑ نے فرمایا کہ جو نماز میں بسم اللہ کو واضح نہ کہے، اس کی نماز ناقص ہے۔ یہ اعلان ہے کہ ہم ہر کام اللہ کے نام سے شروع کرتے ہیں، جو رحمتِ عام اور رحمتِ خاص والا ہے۔

📌 عملی پیغام

میزبان:
آخر میں مولانا صاحب! ناظرین کے لیے پیغام؟

مہمان:
یہ پانچوں علامتیں صرف عبادات نہیں بلکہ شناخت ہیں۔ یہ ہمیں اہلِ بیتؑ کے قافلے سے جوڑتی ہیں۔ اگر ہم مومن ہیں تو ہماری نماز، زیارت، سنت، عاجزی، اور ذکر سب واضح ہونے چاہئیں۔

میزبان:
جزاکم اللہ خیر۔ ناظرین! اس حدیث پر عمل نہ صرف ہماری دینی پہچان مضبوط کرے گا بلکہ ہماری آخرت کو بھی سنوارے گا۔ اگلے پروگرام تک اجازت دیجئے، والسلام علیکم۔

Categories: