🌿 سورہ مائدہ کا انٹرویو

🌿 سورہ مائدہ سے گفتگو

میزبان:
الحمدللہ آج ہم ایک خاص مہمان کی خدمت میں حاضر ہیں، جو قرآنِ پاک کے روشن ستاروں میں سے ہے۔ وہ سورہ جس کے نزول پر ستر ہزار فرشتے اترے۔ آئیے ان سے اپنا تعارف کرانے کی درخواست کرتے ہیں۔

مہمان (سورہ مائدہ):
السلام علیکم! میں قرآن کریم کی پانچویں سورت ہوں۔ میری آیات کی تعداد 120 ہے اور میں مدینہ میں نازل ہوئی۔ ایک اور بات! میں وہ آخری مکمل سورت ہوں جو رسول اللہ ﷺ پر نازل ہوئی۔


میزبان:
آپ کی آیات میں زیادہ تر کن موضوعات پر بات کی گئی ہے؟

مہمان:
میرے پیغام کا محور وعدوں اور عہدوں کی پاسداری ہے۔ میں نے قیادت و رہبری کا مسئلہ بیان کیا، نصیحت کی کہ دین میں وفاداری اور عدل قائم رکھو۔
میں نے عیسائیوں کے عقیدہ تثلیث کی تردید کی، قیامت اور حساب کی یاد دہانی کروائی، اور وضو، تیمم جیسے فقہی مسائل بھی سکھائے۔


میزبان:
کیا آپ کی تلاوت کا کوئی خاص وقت بھی ہے؟

مہمان:
جی ہاں۔ امام محمد باقرؑ نے فرمایا کہ جو شخص جمعرات کے دن میری تلاوت کرے، اس کا ایمان گناہوں سے محفوظ رہتا ہے اور وہ کبھی شرک کا شکار نہیں ہوتا۔


میزبان:
آپ کی تیسری آیت میں “اليوم أكملتُ لكم دينكم” کا ذکر ہے۔ یہ کس دن کے بارے میں ہے؟

مہمان:
یہ آیت 18 ذی الحجہ کو نازل ہوئی، جس دن رسول اللہ ﷺ نے حضرت علیؑ کو غدیر خم میں اپنا جانشین اور رہبر مقرر فرمایا۔ اسی دن اللہ نے دین کو کامل اور اپنی نعمت کو مکمل کیا۔ یہ دن امت کی سب سے بڑی عید ہے۔


میزبان:
آپ کے نزول کے وقت کا کوئی یادگار واقعہ بھی بتائیے۔

مہمان:
جی ہاں۔ ایک روز مسجد میں ایک سائل آیا، سب نے انکار کیا۔ حضرت علیؑ اس وقت نماز میں رکوع کی حالت میں تھے۔ آپؑ نے اپنی انگوٹھی اس سائل کو عطا کردی۔ یہ منظر رب کو اتنا پسند آیا کہ فوراً آیت نازل ہوئی:

“تمہارا ولی اللہ ہے، اس کا رسول اور وہ ایمان والے جو نماز قائم کرتے ہیں اور رکوع کی حالت میں زکات دیتے ہیں۔” (مائدہ 55)


میزبان:
ہمیں آپ سے کوئی نصیحت چاہیے۔

مہمان:
میری نصیحت یہ ہے:
“ایمان والو! اللہ سے ڈرو، اس کی طرف پہنچنے کا وسیلہ تلاش کرو اور اس کی راہ میں جہاد کرو، تاکہ تم کامیاب ہو جاؤ۔”


میزبان:
وسیلہ کیا ہے؟ خدا تو ویسے ہی قریب ہے۔

مہمان:
قریب تو ہے، مگر اس نے خود ہی وسیلہ کا حکم دیا ہے۔ نبی ﷺ نے فرمایا کہ سب سے بہترین وسیلہ رسول اللہ ﷺ، حضرت علیؑ اور ان کے بعد آنے والے ائمہ علیہم السلام ہیں۔ جو بھی اللہ کے حضور اپنی حاجت لے کر جانا چاہے تو انہی ہستیوں کو وسیلہ بنائے۔


میزبان:
اختتام سے پہلے ہم دعا سننا چاہیں گے۔

مہمان:
ضرور:
“پروردگار! ہم ایمان لائے ہیں، لہٰذا ہمارا نام بھی گواہی دینے والوں میں درج فرما۔” (مائدہ 83)


🌸 اس طرح سورہ مائدہ ہمیں عہد کی وفاداری، ولایتِ علیؑ، وسیلہ اور عدل کا درس دیتی ہے۔


Categories: