ٹاک شو: “اللہ کی عزت – ہر طاقت سے بالا

موضوع:اللہ کی عزت ۔ ہرطاقت سے بالا
وَبِعِزَّتِكَ الَّتِیْ لاَ یَقُومُ لَھَا شَیْءٌ

میزبان: رضا جعفری
مہمان: مولانا صادق عباس

❓ سوالات و جوابات:

سوال 1:
مولانا! اس فقرے میں “عزتِ الٰہی” کو خاص اہمیت کیوں دی گئی ہے؟
جواب:
کیونکہ اللہ کی عزت نہ کسی اقتدار سے وابستہ ہے، نہ کسی مخلوق سے۔ یہ وہ عزت ہے جو کسی ظاہری نظام یا طاقت سے بلند ہے۔ دعا مانگنے والا اس عزت کا واسطہ دے کر اپنی بےبسی کو رب کی سربلندی سے جوڑ دیتا ہے۔

سوال 2:
لا یقوم لہا شیء” – اس کا مطلب صرف مخلوقات پر ہے یا نفس و گناہوں پر بھی؟
جواب:
یہ جملہ جامع ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ کوئی چیز، خواہ وہ بیرونی دشمن ہو یا اندرونی خواہش، اللہ کی عزت کے سامنے قائم نہیں رہ سکتی۔ یہ بندے کے ہر خوف، ہر گناہ، ہر پریشانی کو ہلکا کر دیتی ہے۔

سوال 3:
کیا یہ فقرہ خود اعتمادی کے لیے بھی مددگار ہو سکتا ہے؟
جواب:
جی ہاں! جب بندہ کہتا ہے:

یا اللہ! میں تیری عزت کا واسطہ دے رہا ہوں

تو وہ خود بھی روحانی طور پر سربلند ہو جاتا ہے۔ کیونکہ جو رب کی عزت سے جُڑ جائے، دنیا کی ذلت اسے چھو نہیں سکتی۔

سوال 4:
آج کے معاشرے میں اس فقرے کا کیا پیغام ہے؟
جواب:
یہ کہ عزت صرف لباس، مال یا سوشل اسٹیٹس کا نام نہیں۔
عزت یہ ہے کہ بندہ اللہ سے وابستہ ہو، اور گناہوں، نفس یا غیر اللہ کے سامنے جھکنے سے انکار کرے۔

سوال 5:
کیا یہ فقرہ ظاہری دشمن کے مقابلے میں بھی پڑھا جا سکتا ہے؟
جواب:
بالکل!
جب کوئی ظالم یا طاغوتی قوت آپ کو خوفزدہ کرے، تب یہ دعا کیجیے:

یا عزیز! تیری عزت کا واسطہ، مجھے اس کی شر سے بچا

اللہ کی عزت ایسی ڈھال ہے، جسے کوئی چیز توڑ نہیں سکتی۔

Categories: