مکہ کا چاند

مکہ کا چاند کعبہ میں

اس کتاب کو کیوں ہاتھ میں لیا ہے اور کس انگیزہ سے اس کا مطالعہ کر رہے ہیں؟

کیا جانتے ہیں کہ میں آپ کو ایک دور دراز سفر میں لے کر جا رہا ہوں؟

اے میرے بہترین ہمسفر! آپ سے چاہتا ہوں کہ آپ میرے ساتھ مستقبل میں چلیں! وہ مستقبل کہ جسے سب دیکھنا چاہتے ہیں۔

میں آپ کو اس دور میں لے کر جا رہا ہوں کہ جب امام زمانہ ؑ ظہور کریں گے؛ جی ہاں! میری بات زمانہ ظہور سے متعلق ہے۔

میں چاہتا ہوں کہ اس زمانہ کے حالات کو آپ کے لیے بیان کروں، کیا تیار ہیں؟

یقینا کئی بار سنا ہے کہ خدا کا وعدہ بہت نزدیک ہے۔ پس اٹھو اور میرے ساتھ مکہ چلو ۔۔۔

آج 20 ذی الحج ہے۔

میں اور آپ شہر مکہ میں کعبہ کے پاس کھڑے ہیں ظہور امام تک چند دن باقی ہیں۔

امام زمانہ دس محرم الحرام کو کعبہ میں ظہور کریں گے۔(1)

دیکھو دیکھو! کعبہ کس قدر خوبصورت جلوہ دکھا رہا ہے!

کیا کعبہ کا طواف کرنا چاہیں گے؟

ارے مسجد الحرام اتنی خالی خالی کیوں ہے؟

سنا ہے کہ خانہ خدا میں بہت جمع غفیر ہوتاہے کبھی بھی خانہ خدا میں خلوت (ہجوم کا نہ ہونا) نہیں ہوتی۔

آج جگہ اتنی خالی خالی کیوں ہے؟

کیا لوگوں کا کعبہ سے عشق و محبت کم ہو گیا ہے۔

مکہ امن کا گھر ہے؛ لیکن آج ”سفیانی“ کے سپاہیوں نے اس شہر کا محاصرہ کیا ہوا ہے اسی وجہ سے شہر میں بہت تھوڑے لوگ ہیں۔(2)

اے میرے ہمسفر! کیا ”سفیانی“ کو جانتے ہیں؟

کیا اس کے بارے میں آپ کو کچھ بتاﺅں؟

”سفیانی“امام زمانہ ؑ کے دشمنوں میں سے ایک ہے اور اس کا قیام ظہور امام کی علامات میں سے بیان ہوا ہے۔(3)

تقریباً پانچ ماہ قبل اس نے Syria(شام) میں فوجی انقلاب برپا کیا ہے اور اس ملک کی حکومت پہ قبضہ کیا ہے۔ پھر عراق پہ حملہ کیا اور شہر کوفہ پر  قبضہ کرلیا اور اس شہر میں بہت زیادہ خون خرابہ کیا اور بہت سے بے گناہ شیعہ مسلمانوں کا قتل عام کیا۔(4)

سفیانی نے ایک لشکر مدینہ بھیجوایا ہے اور اس شہر پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔ اب سفیانی شہر مکہ پر بھی قبضہ کرنا چاہتا ہے؛ کیونکہ وہ جانتا ہے کہ امام زمانہ ؑ اسی شہر سے ظہور کریں گے۔

اس نے حکم دیا ہے کہ کچھ سپاہی مکہ جائیں اور اس شہر کا محاصرہ کر لیں۔ اب شہر مکہ سفیانی کے قبضہ میں ہے۔

میرے ذہن میں ایک سوال پیدا ہو رہا ہے کہ امام زمانہ ؑ اور ان کے ساتھی کیسے اس شہر کا محاصرہ توڑیں گے؟

سفیانی کی فوج بڑی سختی سے آنے جانے والے راستوں کو کنٹرول کررہی ہے۔ تیار ہو جاﺅ۔

ہمیں بھی شہر سے نکل جانا چاہیے ، اوراس جگہ جانا چاہیے کہ جہاں سے چاند اس شہر میں داخل ہو گا۔ وہاں دیکھو!

کیا اُس تیس سالہ جوان کو دیکھ رہے ہو شکل و صورت سے ایک چرواہا لگتا ہے؟ اس کے ہاتھ میں لکڑی کی  چھڑی ہے آہستہ آہستہ سفیانی کی فوج کے درمیان سے گزر رہا ہے، بڑی عجیب بات ہے!

سفیانی کی فوج تو کسی کو شہر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دیتی کیوں اس جوان کو روک نہیں رہے؟

نہیں جانتا اسے پہچانا یا نہیں؟

میری جان اس پہ قربان!

یہ جوان، وہی میرے اور آپ کے مولا ہیں کہ جو حکم خدا سے ایک چرواہے کی شکل میں شہر میں داخل ہو رہے ہیں۔(5)

وہ دور سے آ رہے ہیں۔ وہ یمن سے مدینہ گئے حضرت پیغمبر اکرمﷺ کے شہر میں قیام کیا اور مدینہ پر سفیانی کے حملہ کی وجہ سے وہاں سےنکلے ہیں اور اب مکہ پہنچے ہیں۔(6)

اُن کی نورانی صورت چودہویں کے چاند کی طرح چمک رہی ہے۔(7)

ان کے دائیں جانب دیکھو ان کی گالوں پر ایک تل ،ستارے کی طرح چمک رہا ہے۔(8)

یہ جوان حضرت پیغمبر اکرم ﷺ کے فرزند ہیں آئے ہیں تاکہ اپنے نانا کے دین کو زندہ کریں۔(9)

امام زمانہ شہر مکہ میں داخل ہوتے ہیں اور اس شہر کے پہاڑوں میں قیام کرتے ہیں۔

شہر مکہ، خدا اور کعبہ کا شہر، اور خدا پرستی کا محور ہے چونکہ امام کا مقصد کفر کا خاتمہ ہے اسی لیے وہ اپنی تحریک کا آغاز مکہ سے کرتے ہیں۔

ابھی امام زمانہ ؑ کے ظہور میں کچھ وقت باقی ہے امام پہلے مکہ اس لیے آئے ہیں تاکہ ابتدائی کاموں کو انجام دے سکیں۔

Categories: