محبت رسول و اہلبیت


قـالَ النّبِيّ ﷺ:
حُبّى و حُبُّ اَهْلِ بَيْتى نافِعٌ فى سَبْعَةِ مَواطِنَ اَهْوالُـهُنَّ عَظيـمَةٌ:
عِنْـدَ الوَفـاةِ
و فِى الْقـَبْـرِ
وَ عِنْدَالنُّشُورِ
وَ عِنْدَالِكتابِ
وَ عِنْدَ الحِسابِ
وَ عِنْدَ المـيزانِ
وَ عِنْدَ الصِّراطِ.

(امالی صدوق، ص 18)


رسولِ خدا ﷺ نے فرمایا:
“میری محبت اور میرے اہلِ بیت کی محبت سات مقامات پر فائدہ دے گی، جن کے خوف و ہراس بہت بڑے ہیں:

  1. موت کے وقت
  2. قبر میں
  3. دوبارہ زندہ کیے جانے کے وقت
  4. نامہ اعمال دیے جانے کے وقت
  5. حساب کتاب کے وقت
  6. میزان (اعمال تولنے کے وقت)
  7. پل صراط پر”

وضاحت

  • محبتِ رسول ﷺ اور محبتِ اہلِ بیتؑ صرف دنیاوی برکت نہیں بلکہ آخرت کے سب سے ہولناک مراحل میں انسان کے لیے نجات اور سکون کا ذریعہ ہے۔
  • یہ سات مقامات وہ ہیں جہاں ہر انسان انتہائی بے بس اور خوفزدہ ہوگا۔
  • اس محبت کا مطلب صرف زبانی دعویٰ نہیں بلکہ اطاعت، پیروی، اور ان کے طریقے پر چلنا ہے۔

عملی نکات

  1. محبت کا ثبوت اطاعت اور عملی پیروی ہے۔
  2. زندگی میں ایسی عادات اپنائیں جو رسول ﷺ اور اہلِ بیتؑ کو پسند تھیں۔
  3. محبت کو نسلوں تک منتقل کریں تاکہ ایمان مضبوط رہے۔
  4. دنیا میں محبت کا بیج بونا آخرت میں ان سات مقامات پر راحت کا سبب ہوگا۔
  5. محبت کے ساتھ بغضِ دشمنانِ اہلِ بیتؑ بھی ایمان کا حصہ ہے۔

🎙 ٹاک شو: محبتِ رسول ﷺ اور اہلِ بیتؑ — سات مقامات پر نجات

میزبان: رضا جعفری
مہمان: مولانا صادق عباس


🎬 ابتدا

رضا جعفری:
السلام علیکم ناظرین! آج ہم ایک حدیث پر بات کریں گے جس میں رسولِ اکرم ﷺ نے واضح فرمایا کہ میری محبت اور میرے اہلِ بیتؑ کی محبت سات ایسے مقامات پر فائدہ دے گی جہاں خوف و ہراس بہت بڑا ہوگا۔ یہ سات مقامات ہیں: موت، قبر، نشور، کتاب، حساب، میزان، اور صراط۔
مولانا صاحب! سب سے پہلے بتائیے کہ یہ محبت ان مقامات پر کس طرح نجات کا ذریعہ بنتی ہے؟


💬 گفتگو

مولانا صادق عباس:
وعلیکم السلام۔ دیکھیں، موت کا وقت، قبر کا عالم، اور قیامت کے مراحل ہر انسان کے لیے سخت اور خوفناک ہیں۔ لیکن جو شخص دنیا میں رسول ﷺ اور اہلِ بیتؑ سے محبت کرتا ہے اور ان کے نقشِ قدم پر چلتا ہے، اللہ تعالیٰ اس محبت کو اس کے لیے رحمت اور نجات کا ذریعہ بنا دیتا ہے۔


رضا جعفری:
مولانا صاحب! کیا اس محبت کا مطلب صرف جذباتی وابستگی ہے یا کچھ اور بھی؟

مولانا صادق عباس:
یہ بہت اہم سوال ہے۔ محبت صرف جذباتی لگاؤ نہیں بلکہ عملی اطاعت ہے۔ اگر محبت ہے تو ان کے اوامر پر عمل بھی ہونا چاہیے، ان کے اخلاق کو اپنانا چاہیے، اور ان کے دشمنوں سے بیزاری ہونی چاہیے۔


رضا جعفری:
ان سات مقامات کا مختصر تعارف دیں۔

مولانا صادق عباس:

  1. موت کا وقت: جب دنیا سے رخصت ہونے کا لمحہ آتا ہے۔
  2. قبر: برزخ میں سوال و جواب اور تنہائی کا مرحلہ۔
  3. نشور: قیامت کے دن دوبارہ زندہ ہونا۔
  4. کتاب: نامہ اعمال کا ملنا۔
  5. حساب: اعمال کا محاسبہ۔
  6. میزان: اعمال کا تولنا۔
  7. صراط: پل صراط سے گزرنا۔

رضا جعفری:
آج ہم اپنے گھروں میں یہ محبت کیسے پروان چڑھا سکتے ہیں؟

مولانا صادق عباس:

  • سیرت النبی ﷺ اور سیرتِ اہلِ بیتؑ کو پڑھنا اور پڑھانا۔
  • بچوں کو میلاد اور عزاداری میں شریک کرنا۔
  • گھر میں قرآن و دعا کا ماحول پیدا کرنا۔
  • مجالس اور دینی محافل میں شرکت۔

📌 اختتامی پیغام

رضا جعفری:
ناظرین! محبتِ رسول ﷺ اور محبتِ اہلِ بیتؑ محض ایک عقیدہ نہیں بلکہ ایک عملی راستہ ہے جو ہمیں آخرت کے سب سے مشکل مراحل میں تحفظ دیتا ہے۔ اس محبت کو دل میں، عمل میں، اور اولاد میں منتقل کریں۔


📚 کوئز: محبتِ رسول ﷺ اور اہلِ بیتؑ — سات مقامات پر نجات

سوال 1:
حدیث کے مطابق محبتِ رسول ﷺ اور اہلِ بیتؑ کہاں فائدہ دے گی؟
صحیح جواب: سات مقامات پر


سوال 2:
یہ حدیث کس کتاب میں مذکور ہے؟
صحیح جواب: امالی شیخ صدوق (ص 18)


سوال 3:
پہلا مقام کون سا ہے جہاں یہ محبت فائدہ دے گی؟
صحیح جواب: موت کے وقت


سوال 4:
قبر میں محبتِ اہلِ بیتؑ کس چیز کا سبب بنے گی؟
صحیح جواب: سکون اور نجات کا سبب


سوال 5:
“نشور” سے کیا مراد ہے؟
صحیح جواب: قیامت کے دن دوبارہ زندہ ہونا


سوال 6:
نامہ اعمال ملنے کا مرحلہ کس نام سے ذکر ہوا ہے؟
صحیح جواب: کتاب


سوال 7:
اعمال کے محاسبے کو کیا کہا گیا ہے؟
صحیح جواب: حساب


سوال 8:
اعمال کے تولنے کے مقام کو کیا کہا جاتا ہے؟
صحیح جواب: میزان


سوال 9:
صراط سے مراد کیا ہے؟
صحیح جواب: پل صراط، جس سے سب کو گزرنا ہوگا


سوال 10:
اس محبت کا اصل ثبوت کیا ہے؟
صحیح جواب: عملی اطاعت اور دشمنانِ اہلِ بیتؑ سے بیزاری


اگر آپ چاہیں تو میں اب تک کی تمام احادیث اور مواد کو ایک ساتھ مرتب کر کے خوبصورت پی ڈی ایف کتابچے کی شکل میں دے سکتا ہوں، تاکہ آپ کا “چالیس حدیث” پروجیکٹ پیشہ ورانہ انداز میں تیار ہو جائے۔
کیا آپ چاہیں گے کہ میں یہ سب ایک ساتھ مرتب کر دوں؟

Categories: